الثلاثاء، مارس 10، 2020

آپ جیسا کہاں سے ہم لائیں


اصغر صبا تیمی

 آپ جیسا کہاں سے ہم لائیں  
یہ بتائیں کہ ہم کہاں جائیں
کن کے چہرے کو دیکھ مسکائیں

کوئ چہرہ نظر نہیں آتا
آپ جیسا کہاں سے ہم لائیں

کوئ پل ہی نہیں گزرتا ہے
آپ جس پل میں یاد نہ آئیں

شام سے پہلے کیوں غروب ہوئے
روشنی اب کہاں سے ہم لائیں

ہاں یہ ممکن نہیں مگر پھر بھی
دل بہ ضد ہے کہ آپ آ جائیں

جانے والے کبھی نہیں آتے
اے صبا آپ خود کو سمجھائیں

شریک غم
اصغر صبا تیمی

ليست هناك تعليقات: