الجمعة، مارس 06، 2020

بہار اور تاریخ اہل حدیث :


عامر انصارى

سرزمین بہار کو جب ہم تاریخ اہل حدیث سے مربوط کرتے ہیں تو بہار ایک مردم خیز اور موسم بَہار نظر آتا ہے ۔ بہار کے ہی ایک گاؤں " سورج گڑھ " سے میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ کا تعلق تھا ۔ بہار کا " آرہ " ابراہیم آروی کی یاد دلاتا ہے ۔ بہار کا " در بھنگہ " عبد العزیز رحیم آبادی کو یاد کرتا ہے ۔ رحیم آبادی صاحب کے قائم کردہ مدرسہ احمدیہ سلفیہ سے ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ نے بھی کسب فیض کیا تھا ۔ ہاں صادق پور اور عظیم آباد بھی اسی بہار کی دھرتی پر واقع ہیں جہاں میاں صاحب کے شاگرد شمس الحق عظیم آبادی کی مسند حدیث سجی ہوئی تھی ۔ 
 " الحياة بعد المماة " کے مصنف نے میاں صاحب کے شاگردوں میں سب سے پہلے بہاری شاگردوں کو ذکر کیا ہے ۔ 
 تنزیل صدیقی صاحب نے " دبستان نذیریہ " کی پہلی جلد میاں صاحب کے بہاری شاگردوں کے لئے خاص کی ہے ۔ 
 ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ کی زندگی کے چند پہلو : 
بحیثیت مفسر : آپ نے قرآن کریم کا اردو ترجمہ وتفسیر " تيسير الرحمن لبيان القرآن " کے نام سے لکھی ۔ علماء اہل حدیث کے ترجمہ قرآن وحواشی میں حافظ صلاح الدین یوسف اور ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ کی تفسیر کو خوب رواج ملا ۔ حافظ صاحب کی تفسیر شاہ فہد پرنٹنگ پریس مدینہ منورہ سے مطبوع ہے ۔ 
ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ کی تفسیر کی مرحوم اسحاق بھٹی نے اپنی کتاب " قافلہ حدیث " میں گیارہ خصوصیات ذکر کی ہیں ۔ 
سلفی صاحب کی تفسیر پر رفیق سلفی صاحب (علی گڑھ) نے اپنی کتاب " اہل حدیث فضلاء کی قرآنی خدمات " میں اچھا تبصرہ کیا ہے ۔ اس کتاب میں علماء اہل حدیث کی آٹھ اردو تفسیر پر گفتگو کی گئی ہے۔ 
 ڈاکٹر لقمان سلفی حفظہ اللہ کی ایک عربی تفسیر " فيوض العلام في تفسير آيات الاحكام " بھی ہے ۔ 
 بحیثیت سیرت نگار : ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ نے " الصادق الامين " کے نام سے سیرتِ رسول پر ایک عربی کتاب لکھی ۔ اس کا اردو ترجمہ بھی سلفی صاحب نے خود کیا ہے ۔ اردو کتاب سات سو چالیس صفحات پر مشتمل ہے ۔ یہ کتاب " پروفیسر عبد الجبار شاکر سیرت ایوارڈ " میں اول انعام یافتہ ہے ۔ 
 بحیثیت سوانح نگار : " کاروان حیات " کے نام سے ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ نے خود نوشت سوانح بھی لکھی ہے ۔ یہ کتاب آپ کی علمی شخصیت پر کام کرنے والوں کے لئے اہم مصدر ہوگی ۔ کتاب سات سو صفحات پر محیط ہے ۔ 
علماء اہل حدیث نے آپ بیتی یا خود نوشت سوانح حیات لکھنے پر کم توجہ دی تاہم ڈاکٹر لقمان سلفی سے پہلے نواب صدیق حسن خاں بھوپالی نے " ابقاء المنن بالقاء المحن " کے نام سے اپنی آپ بیتی لکھی ہے ۔ نواب صاحب نے متفرق مقامات پر بھی مختصراً آپ بیتی لکھی ہے ۔ 
سيرة ذاتية / آپ بیتی / خود نوشت سوانح حیات کی معرفت کے لئے بکر ابو زید کی کتاب " العلماء الذين ترجموا لأنفسهم " کی جانب مراجعہ مفید ہوگا ۔ 
 بانی جامعہ ابن تیمیہ : آپ نے بہار کے ضلع چمپارن کے گاؤں چندنبارہ میں جامعہ ابن تیمیہ کے نام سے ایک عظیم سلفی درسگاہ قائم کی جس کے فارغین ملک وبیرون ملک اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ دعا ہے کہ ادارہ سدا قائم ودائم رہے ۔ ترقی کے منازل طے کرتا رہے ۔ آمين .
 شیخ ابن باز سے شرف تلمذ : ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ شیخ ابن باز رحمہ اللہ کے معتمد خاص رہے ۔ آپ سے خوب علمی استفادہ کیا ۔ تفصیل " کاروان حیات " میں پڑھیں ۔ 

سعودی نیشنلٹی : ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ ان ان چند انڈین علماء میں سے ایک تھے جن کو سعودی نیشنلٹی حاصل تھی ۔
 ڈاکٹر لقمان سلفی رحمہ اللہ کی چند کتابیں : 
 مكانة السنة وحجيتها في التشريع الإسلامي . یہ ایم کا رسالہ ہے ۔
 اهتمام المحدثين بنقد الحديث سندا ومتنا ودحض مزاعم المستشرقين واتباعهم . یہ پی ایچ ڈی کا رسالہ ہے ۔ 
 السلسلة الذهبية للقراءة العربية . عربی زبان وادب پر مشتمل یہ سلسلہ بارہ اجزاء پر مشتمل ہے ۔ 
 تيسير الرحمن لبيان القرآن ۔ قرآن کریم کی اردو تفسیر ۔ 
 فيوض العلام في تفسير آيات الأحكام . قرآن کریم کی عربی تفسیر ۔ 
 الصادق الأمين . سیرت رسول پر عربی کتاب ۔ 
 رش البرد شرح الأدب المفرد . امام بخاری کی کتاب الأدب المفرد کی عربی شرح ۔ 
 تحفة الكرام شرح بلوغ المرام . 
 السعي الحثيث إلى فقه أهل الحديث . 
 هدي الثقلين في أحاديث الشيخين . 
 المراسلة بين المودودي ومريم جميلة . انگریزی رسالہ کا عربی ترجمہ ۔ 
  
آپ کی حیات  کے مصادر و مراجع : 
کاروان حیات ۔ یہ کتاب ڈاکٹر لقمان سلفی کی خود نوشت سوانح حیات ہے ۔ سات سو صفحات پر محیط ہے ۔ 

اسحاق بھٹی کی قافلہ حدیث ص ٥٩١ - ٦١٦ 

#عامر أنصاري ، ممبرا ، ممبئي
06 / مارچ 2020 ، جمعة

ليست هناك تعليقات: