الأحد، مارس 08، 2020

تم مر ہی نہیں سکتے (والد روحانی علامہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ)


          ساگر تیمی 

جسے دیکھو تمہاری موت کی باتیں بتاتا ہے 
جسے دیکھو تمہارے کام کی تعریف کرتا ہے 
جسے دیکھو دعاے خیر کرتا ہے 
تمہارے علم و حکمت کی 
تمہارے زہدو تقوی کی 
تمہارے فکر و خدمت کی 
تمہارے شہر دانش کی 
حسیں یادیں بتاتاہے 
تو تم کیا واقعی میں مر گئے ہو 
جا چکے ہو گھر 
یہ دیکھو میری ہی آنکھیں 
یہ دیکھو میرے ہی دل 
کس طرح آنسو بہاتی ہیں 
یہ کیسے تڑپے جاتا ہے 
تو کیا میں خود کو ہی جھٹلانے کی
کوشش میں بیٹھاہوں 
یہ دیکھو ہاتھ کہتا ہے 
کہ اس نے مٹی بھی دی ہے 
دعا ہے کہ تمہیں اللہ 
نوازے اس طرح جنت  
نبی اکرم کی صحبت دے 
کہ تو سنت کا شیدا تھا 
مگر یہ دل اسے اک اوربھی احساس لاحق ہے 
یہ کہتا ہے کہ تم مرہی  نہيں سکتے 
مروگے تم بھلا کیسے 
یہ دیکھو جامعہ ہے نا 
یہ دیکھو کلیہ ہے نا 
یہ دیکھو ڈی ایم یل ہے نا 
یہ دیکھو تم نے جو لکھی ہیں 
اچھی سب کتابیں 
اور جو پیدا کیے 
علماء ، قرآن کے حافظ 
بنائے ہیں جو تیمیات کا لشکر 
کہ ظلمت کو ختم کردیں 
یہ سب باقی اگر ہیں 
اور سب زندہ ہیں تو پھر تم 
بھلا مر کیسے سکتے ہو ؟

ليست هناك تعليقات: