الجمعة، يناير 23، 2015

سعودی عرب کے باد شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز رحمہ اللہ

                                                                 آصف تنویر تیمی

صحیح عقیدہ کے حامل، خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے خادم، کتاب وسنت کے شیدائی، مسلک سلف کے امین، علماء اور طلبہ کے قدر داں، عالم اسلام اور عام مسلمانوں کے سپاہی، اپنوں اور بے گانوں کے معین ومددگار، سعودی قوم کے دلوں پر حکومت کرنے والے حاکم وقت جناب عبد اللہ بن عبد العزیز (رحمہ اللہ) اب اس دنیا میں نہ رہے، ہمیشہ ہمیشہ کے ہم سب سے بہت دور جاچکے ہیں، اب صرف ان کی باتیں اور یادیں رہ گئیں ہیں.تقریبا دو دہائی سے زیادہ کی حکومتی مدت میں انہوں نے ملک وملت کی فلاح وبہبودی کی خاطر بے شمار کارہائے نمایاں انجام دیں ہیں، جس سے دنیا آگاہ ہے، اور یہ خدمات ان کے لیے صدقہ جاریہ بہی ہے

یقینا ان کی کامیاب زندگی پر قلم کار حضرات ہزاروں صفحات کی کتابیں اور مقالیں تحریر فرمائیں گے، سمینار اور کانفرنس منعقد ہوگی، ان کی خدمات پر سیر حاصل گفتگو ہوگی، اور ہونی بہی چاہیے، مگر ان کے صدقہ جاریہ میں دو کام بہت اہم ہے اور دونوں کا تعلق اللہ کے گہر خانہ کعبہ اور مسجد نبوی سے ہے.انہوں نے اپنے دور حکومت میں دونوں مسجدوں کی جو غیر معمولی توسیع کا کام کیا ہے یقینا وہ قابل رشک ہے.عربوں اور کہربوں کی لاگت سے پایہ تکمیل کو پہنچنے والا یہ کام ان شاء اللہ ان کے میزان حسنہ کو وزنی بنائے گا.

خاص طور سے حرم مکی میں جو توسیع کا کام ہوا اور ہورہا ہے اس سے قبل اتنے بڑے پیمانے پر کبہی نہیں ہوا، یہ کوئی سنی سنائی بات نہیں بلکہ مشاہدہ پر مبنی اور حقیقت ہے.

اس کے علاوہ عالم اسلام پر بہی ان کے بہت احسانات ہیں.دنیا کی تمام دینی وملی تنظیمیں اور تحریکیں اس ملک اور اس کے باشندے کی احسان مند ہیں.

اللہ ملک عبد اللہ بن عبد العزیز کی لغزشوں کو معاف فرمائے، ان کے خاندان کے غم زدہ افراد کو صبر جمیل کی توفیق دے، ان کے درجات کو بلند فرمائے، اور اس مملکت توحید کے ایک ایک اینٹ کی حفاظت کرے، اور ان کے جانشیں ملک سلمان بن عبد العزیز حفظہ اللہ کو ملک وملت کے حق میں مفید بنائے.

جامعہ امام ابن تیمیہ بہار (الہند)کے تمام ذمہ داران، اساتذہ، طلبہ،اور تمام منسوبین آل سعود کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور اللہ تعالی سے ممدوح کے حق میں مغفرت کی دعا کرتے ہیں.
انا للہ وانا الیہ راجعون

ليست هناك تعليقات: