ساگر تیمی
خدا کے بندوں کو زندگی کا شعور دے دو پیام دے دو
خدا کا سارا کلام دے دو نبی کی سنت تمام دےدو
رہ وفا میں قدم قدم پہ ضرورتیں ہیں عنایتوں کی
تمہاری چاہت میں گامزن ہیں ہمیں بھی طرز خرام دے دو
ابھی تلک حسن بے وفا ہے ابھی تلک عشق ہے پریشاں
ہماری مانو تو عاشقو تم محبتوں کو لگام دے دو
ہماری شہرت ہمارے حق میں بتاؤں کیسے کہ کیا بلا ہے
یہی سبھوں کا مطالبہ ہے ہمیں بھی اپنا کلام دے دو
مجھے پتہ ہے تمہارے ا ندر وفا نہیں ہے مگر خدارا
جولوگ تم پر نثار ہیں تم انہیں تو تھوڑا مقام دے دو
میں جانتا ہوں کہ عشق ساگر دوا نہیں ہے دعا نہیں ہے
مگر یہ چاہت کی آرزو ہے محبتوں کو دوام دے دو
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق