السبت، نوفمبر 29، 2014

غزل


ساگر تیمی 

یہ سلیقہ ہے وہ نبھائے گا 
تم بلاؤ ، ضرور آئےگا 
سوچتا ہے وہ کتنی شدت سے 
اس کی شادی میں گانا گائے گا 
کیسی کھونے کی لت لگی ہوگی 
پا بھی جائے تو پا نہ پائےگا 
یہ عمارت نہیں ہے ، مسجد ہے 
توڑ کر بھی گرا نہ پائےگا 
تجھ سے غصہ ہے ، تیرا شیدائی 
تم مناؤ گے ، مان جائےگا 
اتنی الفت بھلی نہیں ہوتی 
بے وجہ بھی دوا کھلائےگا 
آپ ساگر سے مانگ کر دیکھیں 
مسکرائےگا ، جاں لٹائے گا

ليست هناك تعليقات: