ساگرتیمی
وفا پرست جفاؤں کی زد میں آئیگا
چراغ ہے تو ہواؤں کی زد میں آئیگا
تجھے خبر ہے معالج بھی کاروباری ہے
مریض شخص دواؤں کی زد میں آئيگا
غریب آنکھوں میں حسرت بھری ہوئي ہے بہت
امیر اب کہ بلاؤں کی زد میں آئیگا
تجھے ہے ظلم سے لڑنے کا عارضہ لاحق
تو دیکھ لینا خداؤں کی زد میں آئیگا
اسے بھروسہ ہے قسمت پہ ، شک کا بندہ ہے
مجھے خبر ہے " دعاؤں " کی زد میں
آئیگا
بہت حسین ہیں آنکھیں کسی کے چہرے پر
نہ دیکھ ورنہ اداؤں کی زد میں آئیگا
مجھے یقین ہے ساگر خدا کی ہستی پر
جفا پرست جفاؤں کی زد میں آئیگا
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق